Monday, 26 August 2019

Rape Short Story By Zarak Mir

"ریپ "
زرک میر
آئو دیواروں سے کان لگائیں 
کیوں؟
کہ ان مقدس دیواروں کے اندر کیا ہوتا ہے ؟
کیا ہوتا ہے ؟
ریپ ہوتا ہے 
کیا؟ لیکن یہاں تو میاں بیوی رہتے ہیں 
دیکھو تو 
سلیم کی باتوں سے شاہد ششدر رہ گیا 
کھڑکی سے کمرے کا منظر زیرو بلب میں مدہم نظر آرہا تھا
شوہر بیوی کے کپڑے اتار رہا تھا 
بیوی کا جسم تھرتھر کانپ رہا تھا 
آج بیمار ہوں ہڈیاں کانپ رہی ہیں 
عورت نے التجا کی
آج پورا چاند ہے ملا اور حکیم نے کہا کہ آج ضروری ہے. لیٹ جا 
مرد کا بھاری بھر کم ہاتھ عورت کے کاندھے پر پڑا جس کے دبائو سے عورت نیچے بستر پر پڑ گئی .اس کا جسم سمٹ گیا پیشانی پسینے سے شرابور تھی 
مرد نے ہل جل شروع کردی .عورت کی آواز تک نہیں نکل رہی تھی لیکن صاف دکھائی دے رہا تھا کہ عورت کا سینہ ابل رہا ہے جس سے دبی ہوئی آواز نکل رہی تھی اور وہ بے بس لیٹی ہوئی تھی .
مرد کی حالت ایسی تھی کہ لگ رہا تھا کہ کسی اندھیرے میں کوئی کتا ہڈیاں چبا رہا ہے 
فارغ ہوکر مرد نے کپڑے پہنے اور اپنی بستر پر لیٹ گیا دیکھتے ہی دیکھتے خراٹے لینے لگا .عورت یونہی اپنی جگہ پر برہنہ پڑی رہی . 

No comments:

Post a Comment