Thursday, 4 July 2019

Alvidah By Shahnaz Awan

Alvidah Written by Shahnaz Awan


#الوداع.

#از_قلم_شہناز_اعوان

جب تک انسان درد سے انجان رہتا ہے تب تک اس درد ہونی والی تکلیف سے بھی انجان رہتا ہے.چھ حروف سے بنا یہ لفظ الوداع کا درد سے گہرا رشتہ ہے وہ اس بات سے انجان تھی. میں عبیرہ اکثر دوسروں کو باتیں کرتی سنتی تھی کہ جب کوئی الوداع کہتا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے تیز دھوپ میں سر سے سایہ چھین لیا ہو. 

اٹھو بیٹا نماز کا ٹائم جارہا ہے فجر کی نماز پڑھنے سے دن اچھا گزرتا ہے دادی جان بیڈ پہ بیٹھتے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا, جی دادی جان بلکل ٹھیک کہا آپ نے عبیرہ نے دادی جان کی گود میں سر رکھتے ہوئے کہا. ٹھیک ہے دادی جان میں نماز پڑھ کے تیار ہو کرآتی ہوں. آج موسم کتنا پیارا ہے نہ دادی جان ناشتے کی میز پر بیٹتھے ہوئے کہا. شیٹ آج پھر لیٹ ہوگئی میں عبیرہ ناشتے کی میز سے کھڑے ہوتی ہوئی بولی. عبیرہ انٹر کی طالبہ تھی. الباش عبیرہ کی بیسٹ فریڈ تھی دونوں ساتھ کالج جایا کرتی. الباش عبیرہ کے گھر پاس ہی رہتی تھی. عبیرہ آج پھر لیٹ کر دیا نہ تم نے عبیرہ کو آتے دیکھ الباش نے کہا. سوری یار لیٹ ہوگئی کل سے پکا جلدی آؤ گی کل لیٹ آئی تو تم مجھے پنش دینا. الباش کو غصہ کرتے دیکھ عبیرہ نے کہا. 

اب دعا کرو بس بھی جلدی آجائے ورنہ کل کی طرح آج پھر سے ٹیچڑ سے ڈانٹ سنے کو ملے گی. عبیرہ الباش باتیں کرتی روڈ کر کراس کر رہی تب ہی تیز رفتار ٹرک کی ٹکر سے الباش اور عبیرہ بُری طرح زخمی ہوگئ. ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا. پلیز میری مدد کریں آس پاس بھیر جمع ہوتے دیکھ عبیرہ مدد کے لئے چلائی ایمولیس بلائے عبیرہ چلائی. الباش پلیز آنکھیں بند مت کرنا مجھ سے باتیں کرو. سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے خون زیادہ بہہ رہا تھا الباش سے آنکھیں کھولی رکھنا مشکل ہو رہا تھا. ہاسپٹل پہنچتے ہی ڈاکٹر ڈاکٹر عبیرہ چلائی. الباش کو دیکھتے ہی ڈاکٹر نے پاس کھڑی نرس کو آپریشن ٹھیڑ ڑیڈی کرنے کو کہا. 

پلیز ڈاکٹر میری دوست کو بچا لے پلیز .... عبیرہ نے ہاتھ جوڑ کر التماس کرتے ہوئے کہا. آپ ان کی فیملی کو اطلاع کر دے. جی ڈاکٹر جب تک ہم سرجری کی تیاری کرتے ہیں. 

کہا گیا عبیرہ بیگ میں موبائل ڈھنتی ہوئی چلائی. موبائل ملتے ہی گھر فون کیا پہلی ہی بیل پر دوسری طرف سے فون اٹھا لیاگیا ہیلو کون دوسری طرف سے فون اٹھاتے ہی کہا گیا دا... دا... دادی میں عبیرہ.... کیا ہوا بیٹا آپ رو کیوں رہی ہے.. دادی الباش کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے پلیز آنٹی کو لے جناح ہاسپٹل آجائے عبیرہ نے روتے ہوئے کہا. آپ میری بہادر بیٹی ہے نہ دادی نے عبیرہ کو تسلی دیتے ہوئے کہا. فون رکھتے ہی دادی جان نے کچن میں کام کرتی نسرین کو آواز دی. بیٹا نسرین جلدی چلو الباش کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے ہاسپٹل جانا ہے (نسرین عبیرہ کی امی) دادی کی آواز سنتے ہی نسرین کچن سے باہر آئی میں عبیرہ کے ابو کو فون کر کہ بتا دیتی ہوں وہ الباش کے ابو کو فون کر کہ بتا دے گے دفتر سے ہاسپٹل آجائے گے. چلے پروین بہن کے ساتھ ہاسپٹل چلتے ہے کہتے ہوئے گھر سے نکلی. بیٹا پروین اللہ پر بھروسہ رکھو کچھ نہیں ہوگا ہماری الباش کو دادی نے پروین کو تسلی دیتے ہوئے کہا (پروین الباش کی امی) سب ہاسپٹل پہنچ چکے تھے دادی کو دیکھتے ہی عبیرہ دادی کے گلے لگ کر رونے لگی پروین نے روتے ہوئے پوچھا بیٹا کہا ہے الباش آنٹی الباش آپریشن ٹھیڑ ڈاکٹر سرجری کر رے ہے کیسے ہوا یہ سب پروین نے روتے ہوئے پوچھا. آنٹی ہم ڑود کراس کر رہے تھے تب ہی ایک تیز رفتار ٹرک نے الباش کو ٹکر مار دی عبیرہ نے روتے ہوئے کہا.سب آپریشن ٹھیڑ کے باہر کھڑے ڈاکٹر کا باہر آنے کا انتظار کر رہے تھے لال بلب بند ہوتے ہوئے ڈاکٹر باہر آئے ڈاکٹر کو باہر آتے دیکھ سب ڈاکٹر کی طرف بڑھے. سوری ہم الباش کو نہیں بچا سکے عبیرہ روتی ہوئی دادای کے گلے لگ کر رونے لگی صبر کرو بیٹا خدا کو یہ منظور تھا دادی پروین اور عبیرہ کو تسلی دیتے ہوئے بولی. 

عبیرہ کو یقین نہیں آرہا تھا اس اسکی بیسٹ فریڈ ہمیشہ کے لئے الوداع کہہ کر دنیا چھوڑ کر چلی گئی ہیں. آج عبیرہ کو الوداع سے ہونے والے درد کا احساس ہورہا تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے اس لفظ سے اسکا گہرا رشتہ ہوں.

Download Pdf Here

No comments:

Post a Comment