Monday, 1 July 2019

Khizar-e-Raah By Hira Shahab



#خضر_راہ
#بقلم_حرا_شہاب
****
****
جب جب تم میرے آس پاس ہوتے ہو تو یوں لگتا ہے کہ کسی انجانی سی طاقت نے مجھے طاقتور بنادیا ہے اور جب جب تم کہیں غائب ہوجاتے ہو تو ایک خوف مجھے اپنے حصار میں جکڑ لیتا ہے. مجھے پوری دنیا میرا مذاق اڑاتی محسوس ہوتی ہے. لاکھوں کام ہونے کے باوجود مجھ سے ایک کام بھی نہیں ہوتا. یوں محسوس ہوتا ہے جیسے میں کسی تپتے صحرا میں آکھڑی ہوئی ہوں جہاں میرا کوئی نہیں ہے' کوئی بھی نہیں. اور پھر جب یہ احساس ہوتا ہے کہ تم آچکے ہو تو یوں مانو میں جی اٹھتی ہوں' زندگی سانس لینے لگتی ہے ' دنیا خوبصورت ہوجاتی ہے ' مانو ایک مرتبہ پھر سے مجھے تم سے محبت ہوجاتی ہے. لوگ کہتے ہیں 'سمجھتے ہیں کہ محبت کا صرف ایک ہی رنگ ہوتا ہے. محبت جس سے ہو اس کے ساتھ کی خواہش ہمارے اندر کسی خالی حصے میں پنپتی ہے جسے ہم نظر انداز کرنا بھی چاہیں تو وہ اتنی زور آور ہوتی ہے کہ ہم اسے نظر انداز نہیں کرسکتے. لیکن میں سب کو بتادینا چاہتی ہوں کہ مجھے تمھارے ساتھ کی خواہش نہیں ہے کیونکہ مجھے یقین ہے تم ہر دم میرے ساتھ رہو گے. میری بھی کچھ خواہشات ہیں لیکن میری خواہشات تمھاری خوشیوں ' تمھارے سکون ' تمھارے اطمینان اور تمھاری کامیابی کے گرد چکر لگاتیں ہیں مانو زمین کا اپنے محور کے گرد ایک چکر مکمل ہونے پر جیسے دن رات اور رات دن میں تبدیل ہوتے ہیں ویسے میری خواہشوں کا تمھارے گرد ایک چکر مکمل ہونے پر یوں محسوس ہوتا ہے کہ میری ایک خواہش مکمل کردی گئی ہو. میری خواہشات کا چکر بھی زمین کے چکر کے ساتھ ہی گھومتا ہے جیسے ہر روز ہر دن ہر رات وقت تبدیل ہوتا ہے لیکن وقت کے چکر کے لیے ایک متعین سمت  موجود ہے وقت بیشک تبدیل ہوتا ہے ہر لمحہ وقت بدلتا ہے لیکن اسکی وہ واجبی گزر گاہ تبدیل نہیں ہوتی بلکل ایسے ہی میری خواہشات  تبدیل تو ہوتی ہیں لیکن ان خواہشات کے لیے بھی ایک سمت متعین کردی گئی ہے. میں چاہ کر بھی تمھاری ذات کے علاوہ کسی شے کے متعلق کوئی خواہش دل میں  نہیں پال سکتی اور اگر ایسا ممکن ہو تب بھی اس خواہش میں کہیں نہ کہیں تمھارا کردار ضرور موجود ہوتا ہے اور کیا تمھیں اس بات کا علم ہے کہ میری خواہشات وقت کی تبدیلی کی مانند تبدیل کیوں ہوتی رہتی ہیں؟ کیونکہ میں جب جب کوئی خواہش کرتی ہوں اور اس خواہش کا ذکر تم سے کرتی ہوں تو جتنا جلدی ممکن ہو میری وہ خواہش مکمل کردیتے ہو. تو پھر کیوں نہ میری خواہشات تبدیل ہوتی رہا کریں. تم کہتے ہو میں تمھیں بنا کسی لالچ کے بنا کسی غرض کے اتنی اہمیت دیتی ہوں تو تم یہ جان لو کہ بنا غرض کوئی بھی شخص اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود کسی کے لیے کچھ نہیں کرتا. میں جو تمھاری ہر بات کو پتھر پر لکیر سمجھتی ہوں تو اس کے بدلے تم بھی مجھے بہت کچھ دیتے ہو. تب مجھے اس وقت دلاسہ دیتے ہو جب اللہ کے سوا مجھے میرا کوئی نہیں لگتا  تمھارا ہر لمحہ جیسے تم میرے نام کرچکے ہو. تمھیں پتہ ہے جب جب میں کہتی ہوں  کہ اے میرے اللہ اس شخص کا جس کی بہن بنے کا شرف آپ نے مجھے دیا ہے اس کا سایہ میرے سر پر سلامت رکھنا تو یقین جانو بھیا یوں لگتا ہے جیسے تمھارے بجائے خود کے لیے دعا مانگی ہو. 
*****
*****
آپ کی قیمتی آراء کی منتظر
حرا شہاب.
نوٹ : یہ تحریر میرے نام کے ساتھ یا بغیر نام کے کہیں بھی کاپی کرنا ممنوع ہے. 

No comments:

Post a Comment